الحمدلله
کافی عرصے سے ذہن میں ایک بات آرہی تھی کہ ایک ایسا ادارہ بھی قائم کیا جائے جو معاملات میں عوام کی رہنمائی کرے، اس خواب کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے “الہجرۃ کنسلٹنٹسی” کی بنیاد رکھی، اس سلسلے کا افتتاح پروگرام معہدالندوۃ الاسلامی میں رکھا گیا، کوئٹہ بھر سے علماء کرام، تاجر برادری اور تعلیم سے جڑے ہوئے لوگوں کو مدعو کیا گیا تھا،
مہمان خصوصی ،کراچی سے جناب احمدعلی صدیقی صاحب (گروپ ہیڈ شریعہ کمپلائنس میزان بینک
ڈائریکٹر آف آئی بی اے سیف)
اور مفتی نوید عالم صاحب (رزیڈینٹ شریعہ ممبر میزان بینک) تھے، پروگرام کا آغاز بین الاقوامی شہرت یافتہ قاری “قاری محمدابراہیم کاسی مدظلہ کی تلاوت سے ہوا، الھجرۃ کے بنیادی مقاصد ڈاکٹر مفتی کلیم اللہ پشینی صاحب نے بیان کئیے، ان کا کہنا تھا الھجرۃ کا مقصد :کاروباری معاملات سے متعلق شرعی رہنمائی
اسلامی بینکوں میں کام کرنے والوں کی ٹریننگ وتربیت، اسلامی طریقہ تجارت ومعیشت کو فروغ دینے کے لئے عوامی سطح پر آگہی پھیلانا ہے
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جناب احمد علی صدیقی نے کہا “اسلامک بینکنک سسٹم کو دنیا ابھی قبول کر رہی ہے. کئی یوروپین ممالک میں اسلامک بینک کھل چکے ہیں.. پاکستان کا مستقبل اسلامک بینکنگ ہوگی. ان شاءاللہ
ہم سب نے بڑھ چڑھ کر سود سے پاک پاکستان کے لیے جدوجہد کرنا ہے..”
مفتی نوید عالم صاحب نے شرکاء سے بات کرتے ہوئے فرمایا”اسلامی بینکنگ ہمارے اکابرین کا لگایا ہوا پودا ہے. اس میں بینکنگ نظام کا اسلامی متبادل شرعی اصولوں اور معاشرہ کی ضروریات کو سامنے رکھ کر بنایا گیا ہے.یہ بات سراسر غلط ہے کہ علماء کرام نے سود کو حلال قرار دیا ہے،
کنوینشنل اور اسلامی بینکگ میں بہت فرق ہے. لوگ لاعلمی کی وجہ سے دونوں کو ایک سمجھ بیٹھتے ہیں..”اسی طرح انہوں نے شرکاء کے سوالات جوابات کے تسلی بخش جوابات دیئے،
پروگرام کا اختتام مولانا سید نجی اللہ آغا صاحب کے شکریہ اور دعا سے ہوا، بلوچستان سے میزان بینک کے انتظامیہ اور ریجنل شرعی ایڈوائز مفتی صدیق اللہ صاحب اور ریجنل ڈائریکٹر عامر درانی صاحب کا شکریہ جنہوں نے اس افتتاحی پروگرام میں ہماری معاونت فرمائی ۔
والسلام
سیدمحب اللہ آغا